دوسری جنگِ عظیم کا سب سے عجیب ہتھیار نقلی نوٹ جس نے برطانیہ کی معیشت کو زبردست نقصان پہنچایا۔
جی ہاں یہ کوئی فلمی کہانی نہیں… بلکہ حقیقی واقعہ ہے۔
جب جرمنی اور برطانیہ کی جنگ زوروں پر تھی تو نازی جرمنی نے ایک خفیہ منصوبہ بنایا جسے "آپریشن بیرن ہارڈ" کہا گیا۔
آپریشن برن ہارڈ جاسوسوں کو ادائیگی کرنے اور سونے سمیت سامان خریدنے کے لیے جعلی نوٹوں کا استعمال کرتے ہوئے انٹیلی جنس آپریشنز کی مالی معاونت کرنے کی نازی کوشش تھی۔ 1940 میں آپریشن اینڈریاس کے نام سے شروع کیا گیا، اس خیال کو 1942 میں آپریشن برن ہارڈ کے نام سے زندہ کیا گیا، جس کی قیادت ایس ایس میجر فریڈرک برن ہارڈ کروگر نے کی۔ نازیوں کو امید تھی کہ برطانیہ میں جعلی نوٹوں کی بھرمار کرکے، وہ معیشت کو غیر مستحکم کر دیں گے۔
اس وقت، برطانوی بینک نوٹوں کا ایک سادہ، خوبصورت ڈیزائن تھا، جو 1855 کے بعد سے تھوڑا سا تبدیل ہوا تھا۔ سیاہ پرنٹنگ سفید، سوتی چیتھڑے کے کاغذ کے صرف ایک طرف دکھائی دیتی تھی، جس کے اوپر بائیں کونے میں برطانیہ کی ایک چھوٹی سی تصویر تھی۔
پلیٹوں اور کاغذ کی چھپائی میں کامیابی کے باوجود، نازیوں نے بینک نوٹوں پر نمبر لگانے کے نظام کو خراب کرنے کی کوشش کی، لیکن ناکام رہے اور انہیں اصلی بینک نوٹوں سے سیریل نمبر دوبارہ استعمال کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اس کی وجہ سے پہلا جعلی نوٹ 1943 میں پکڑا گیا۔ یہ مراکش کے ایک برطانوی بینک سے گزرا تھا۔ اس وقت، ان نوٹوں کے سیریل نمبر جو گردش سے واپس لے لیے گئے تھے، چمڑے سے بند لیجرز میں درج تھے۔ ایک عقاب والی آنکھوں والے بینک کلرک نے دیکھا کہ اس کے سامنے والا نوٹ پہلے ہی "ادائیگی" کر چکا ہے، اس لیے اسے جعلسازی ہونا چاہیے۔ ایک بار جب یہ معلوم ہوا کہ یہ مسئلہ وسیع ہے، بینک نے آپریشن برن ہارڈ کے جواب میں £5 سے زیادہ قیمت والے تمام نوٹوں کو گردش سے نکال دیا۔
•اس آپریشن کا مقصد کیا تھا ؟•
برطانوی معیشت کو اندر سے تباہ کر دینا… بغیر کسی بندوق یا بم کے!
جرمن ماہرین نے لاکھوں پاؤنڈز کے نوٹ اس قدر مہارت سے جعلی بنائے کہ خود برطانیہ کے بینک بھی انہیں اصل سے فرق نہ کر سکے۔
جرمن ہوائی جہازوں نے یہ جعلی نوٹ برطانیہ کے مختلف علاقوں میں گرائے،تاکہ مارکیٹ میں پھیل جائیں، مہنگائی ہو اور معیشت ہل کر رہ جائے۔
برطانیہ کو جب اس سازش کا علم ہوا تو نہ صرف اس نے فوری نوٹ تبدیل کیے، بلکہ ایک دلچسپ قصہ بھی تاریخ کا حصہ بن گیا۔
کہا جاتا ہے کہ بعد میں، برطانیہ نے انہی جعلی نوٹوں میں سے کچھ کو استعمال کر کے جرمنی کے واجب الادا قرض واپس کیے !
یعنی ایک جواب میں وار جو ذہانت اور طنز کا شاہکار تھا !
•اس واقعے سے سبق•
کبھی کبھی جنگ صرف بندوقوں سے نہیں لڑی جاتی…
بعض اوقات ایک نوٹ، ایک میز پر رکھا ہوا کاغذ، دشمن کے لیے بارود سے زیادہ تباہ کن ہوتا ہے۔
0 Comments